• منگل. جون 17th, 2025

سماج

samaj.com.pk

تاج حیدر – ایک نظریاتی سیاستدان، دانشور اور بانی رکن پیپلز پارٹی

Bysamaj.com.pk

اپریل 9, 2025

تحریر: حیدر جونیجو

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما، دانشور، ریاضی دان اور نظریاتی سیاست کے علمبردار سینیٹر تاج حیدر8  اپریل 2025ء  کو کراچی کے ایک نجی اسپتال میں مختصر علالت کے بعد 83 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ پاکستان کی سیاست میں اصول پسندی، فکری گہرائی اور خدمتِ خلق کی علامت سمجھے جاتے تھے۔

تاج حیدر 8 مارچ 1942ء کو کوٹہ، راجستھان، برطانوی ہندوستان میں ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد پروفیسر کرار حسین اس وقت میرٹھ کالج میں انگریزی ادب کے استاد تھے۔ قیام پاکستان کے بعد 1948ء میں ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آ گیا۔

تاج حیدر نے ابتدائی تعلیم رنچھور لائنز، کراچی میں حاصل کی، انٹرمیڈیٹ گورنمنٹ کالج خیرپور سے مکمل کیا، اور بعد ازاں جامعہ کراچی سے 1962ء میں بی ایس سی آنرز اور بعد ازاں ریاضی میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ نہ صرف تعلیم میں نمایاں رہے بلکہ اپنے فکری رجحان اور انقلابی سوچ کی بدولت جلد ہی قومی سیاست میں فعال ہو گئے۔

سنہ 1967ء  میں سوشلسٹ کنوینشن میں شرکت کے بعد تاج حیدر نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، اور ان کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں ہوتا ہے۔ انہوں نے پارٹی منشور کی تشکیل، تنظیمی ڈھانچے کی بنیاد اور نظریاتی پالیسی سازی میں نمایاں کردار ادا کیا۔

تاج حیدر 1970ء میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق پالیسی سازی میں شریک رہے، اور ملک کے ابتدائی صنعتی اور سماجی منصوبوں جیسے ہیوی مکینیکل کمپلیکس، حب ڈیم اور کئی دیگر ترقیاتی پروگرامز میں اہم کردار ادا کیا۔

تاج حیدر دو مرتبہ سینیٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے۔ پہلی بار جولائی 1995 میں، اور پھر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی خالی کردہ نشست پر2014ء میں سینیٹر منتخب ہوئے۔ سینیٹ میں ان کی موجودگی ایک باشعور، مدلل اور اصول پرست آواز کے طور پر محسوس کی جاتی تھی۔ وہ مختلف قائمہ کمیٹیوں کے رکن رہے اور اپنی بصیرت سے پالیسی سازی میں اثرانداز ہوتے رہے۔

سنہ 2000ء  کی دہائی میں تاج حیدر نے پیپلز پارٹی سندھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں اور 2013ء میں صوبائی حکومت کی میڈیا پالیسی کی رہنمائی کی۔

تاج حیدر نے اپنی پوری زندگی جمہوریت، مساوات، آئینی بالادستی اور عوامی حقوق کی جدوجہد میں گزاری۔ وہ نہ صرف ایک سیاستدان بلکہ ایک دانشور، مصنف اور سچے پاکستانی تھے۔ ان کا انتقال نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ ملکی سیاست کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ تاج حیدر کا انتقال ملکی سیاست کے ایک سنجیدہ، باوقار اور باشعور باب کے اختتام کے مترادف ہے۔