کراچی (رپورٹ: حیدرجونیجو) پاکستان پیپلز پارٹی کی ذیلی ونگ پیپلز لیبر بیورو کے رہنماوَں، ٹریڈ یونین رہنماوَں اور مختلف سی بی یونینز نے نواز لیگ کے زیرِ قیادت وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر ملک بھر کے محنت کشوں کو متحرک کرنے اور ایک پلیٹفارم پر متحد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یہ پیشرفت پیپلز لیبر بیورو سندھ کی جانب سے وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی کے حوالے سے منعقد ایک مشاورتی اجلاس میں ہوا، جس میں پی پی پی کے سابق ایم این اے چوہدری منظور، پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی، پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر و معروف مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی، پیپلز لیبر بیورو کراچی ڈویژن کے صدر اسلم سموں اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری منظور نے کہا کہ جس طرح نجکاری کی جا رہی ہے، اس سے صرف لوٹ مار ہوگی۔ ایک ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ پی آئی کی نجکاری کی صورت میں کراچی تا لاہور کا ٹکٹ کم از کم ایک لاکھ روپے میں فروخت کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی آئی اے کے پاس 50 طیارے ہوں تو یہ ادارا مکمل طور ایک منافع بخش ادارا بن سکتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ ادارے فروخت نہیں بلکہ خریدے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مزدوروں کو نجکاری کی صرف مخالفت نہیں، بلکہ اس کا متبادل پلان دینا ہوگا۔ وقار مہدی کا کہنا تھا کہ قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کو مزدوروں اور کسانوں سمیت تمام محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنایا تھا، اور آج یہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ قیادت اسی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی نواز شریف اقتدار میں آتے ہیں، تو نجکاری کا ڈھول پٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی تباہی کا آغاز اس دن سے شروع ہوا تھا، جب شاہد خاقان عباسی کو اس کا مینیجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا، جس نے پہلا کام یہ کیا کہ اس قومی ادارے کے اہل لوگوں کو نکال کر انہیں اپنی ایئر کمپنی میں بھرتی کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں کراچی الیکٹرک کی نجکاری کی گئی، جس کی حمایت میں ایم کیو ایم صفِ اول میں کھڑی تھی۔ کراچی الیکٹرک کی نجکاری سے شہرِ کراچی یا بجلی کے صارفین کو کوئی فائِدہ نہیں ہوا۔ پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صرف پی آئی اے نہیں، بلکہ نجکاری کا پورا معاملہ ہی محنت کشوں اور مفادِ عامہ کے لیے سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پیدائشی طور مزدور دشمن جماعت ہے، جس نے اپنے ہر دور میں ایسے قوانین متعارف کرائے، جس سے مزدوروں کا ناقابلِ تلافی نقصان ہوا۔ حبیب الدین جنیدی نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستتان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکوموں نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ و بھبود کے حوالے سے نمایاں قانون سازی کی ہے۔ سندھ حکومت کے لیبر قوانین میں کی گئی ترامیم بلاشبہ مثالی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک لیبر قوانین پر عملدرآمد کا معاملہ ہے، تو اس حوالے سے صورتحال قابلِ اطمینان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کراچی میں نجی سکیورٹی گارڈز کو ماہانہ تنخواہ 12 سے 14 ہزار دی جاتی ہے، جو انتہائی شویشناک صورتحال ہے۔ اجلاس کو دیگر رہنماوَں نے بھی خطاب کیا۔
