• بدھ. جون 18th, 2025

سماج

samaj.com.pk

موسمی تبدیلی کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کا مشن، وزیراعلیٰ سندھ نے جنگلات کی بحالی کے بڑے منصوبے کی منظوری دے

Bysamaj.com.pk

ستمبر 2, 2024

کراچی (سماج میڈیا گروپ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے 45 ویں اجلاس میں جامشورو اور مٹیاری اضلاع میں دریائے سندھ کے کنارے چونتیس ہزار نو سو ہیکٹرز پر جنگلات لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دیگر سات اضلاع میں اٹھاسی ہزار بائیس ایکڑ پر سرکاری اور نجی شعبے کی شراکت سے جنگلات لگائے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پورٹ ٹرمینل تا جام صادق پل پر ملیر ایکسپریس وے تک ایکسپریس وے کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی ۔

صوبائی وزرا؛ عذرا پیچوہو، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ضیاء الحسن لنجار ، مشیر لائیو اسٹاک نجمی عالم، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، ڈاکٹر سروش لودھی، آصف بروہی، صوبائی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی دو ہزار سترہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جنگلات مطلوبہ  پچیس فیصد کی بجائے صرف چھ فیصد ہیں۔ ہم موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سخت حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ دو ہزار بائیس کا سیلاب ہمیں درپیش خطرات کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ جنگلات میں اضافہ کرکے موسمی حالات کا بہتر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے محکمہ جنگلات ڈیلٹا بلو پروجیکٹ کے ذریعے مینگروز کے جنگلات میں اضافہ کیا ہے اور کاربن کریڈٹس کے ذریعے آمدنی بھی حاصل کی ہے۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ جنگلات لگانے کی سرگرمیوں کو ایک لاکھ ایکڑ تک بڑھانا ہے۔ محکمہ جنگلات نے وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ ضلع مٹیاری اور جامشورو میں  مختلف مقاصد کےلیے چونتیس ہزار نو سو پچانوے ہیکٹرز دریائی زمین کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں 2674ہیکٹرز پر جنگلات کی بحالی، 694اعشاریہ 63ہیکٹرز پر سڑکوں کی تعمیر ، 188 اعشاریہ 7 ہیکٹرز پر آبادکاری ، 3200 ہیکٹرز پر موجودہ جنگلات اور 6757 ہیکٹرز سے زیادہ اراضی آسپاس کے علاقوں کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ جنگلات کےلیے مقامی درخت جیسے ببول، کنڈی، بہن اور نیم وغیرہ لگائے جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ سے جام صادق پل تک ایکسپریس وے کی تعمیر کےلیے پروپوزل کو جلد حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے سے  پورٹ کی گاڑیوں کو براہ راست موٹروے تک جانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پبلک پرائیوریٹ بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ اس پر حتمی پروپوزل پیش کرے دوسری صورت صوبائی حکومت اپنے وسائل سے ایکسپریس وے تعمیر کرے گی ۔

محکمہ بلدیات نے آئی سی آئی پل پر دبآ کم کرنے کےلیے سرکاری اور نجی شعبے کی شراکت سے آئی سی آئی پل سے ہاکس بے تک  ماڑی پور ایکسپریس وے اور آئی سی آئی انٹرچینج تعمیر کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔ ماڑی پور ایکسپریس وے آٹھ  کلومیٹر طویل دونوں طرف ڈبل لین پر مشستمل ہوگا۔ اس پر ایک ٹول پلازا اور ایک کانٹا ہوگا۔ آئی سی آئی برج پر ایک کلومیٹر طویل انٹرچینج بھی تعمیر کیا جائےگا۔ کنسلٹنٹس نے ایک یوٹرن کے علاوہ لیاری فلائی اوور اور کاکاپیر فلائی اوور پر بھی انٹرچینج بنانے کا مشورہ دیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اٹھاسی ہزار بائیس ہیکٹرز پر جنگلات کی بحالی کے منصوبے کی بھی منظوری دی ۔ منصوبے کےلیے ایشیائی ترقیاتی بنک سے بھی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ مراد علی شاہ نے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کو کئی اضلاع پر پھیلے دریائی جنگلات کی بحالی کا بھی حکم دیا جس پر محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اس مقصد کےلیے شہید بےنظیر آباد، دادو، نوشہرو فیروز، جامشورو ، کیرپور ، لاڑکانہ اور سکھر میں دو لاکھ سترہ ہزار اور پانچ سو دو ایکڑ زمین کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ماربل سٹی پروجیکٹ میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں جلد سے جلد کام مکمل کیا جائے تاکہ منصوبے کا آغاز کیا جاسکے۔ ماربل سٹی نہ صرف ماربل پتھر بلکہ اس سے متعلق دیگر انڈسٹریز کو سہولیات فراہم کرنے کےلیے ایک انڈسٹریل زون ہوگا۔ اس سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو بھی فروز ملےگا۔ ماربل سٹی تین سو ایکڑ پر مشتمل انڈسٹریل زون ہوگا جس میں دو سو دس ایکڑ کمرشل اور انڈسٹریل زمین ہوگی جبکہ نوے ایکڑ رفاہی مقاصد کےلیے مختص ہوں گے زمین ناردرن بائی پاس پر مختص کی گئی ہے جو کراچی پورٹ سے چالیس کلومیٹر ، پورٹ قاسم سے ساٹھ کلومیٹر جبکہ کراچی حیدرآباد موٹروے سے پچیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ  کو بتایا گیا کہ منصوبے کےلیے ڈیولپرز کا انتخاب کرلیا گیا ہے اور جلد ٹھیکے دے دیے جائین گے۔۔