187 طلبہ و طالبات نے اسناد وصول کیں, مجموعی طور پر جامعہ کی تینوں پوزیشن طالبات نے حاصل کیں
تقریب میں چیئرمین سندھ ایچ ای سی ڈاکٹر طارق رفیع، ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت، میئر کاشف شورو، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف و دیگر نے خطاب
حیدرآباد (سماج میڈیا گروپ) حیدرآباد کی پہلی عوامی جامعہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد کا پہلا جلسۂ تقسیم اسناد 2024ء منعقد کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک، نعت رسول اور قومی ترانے سے ہوا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف نے خطبۂ استقبالیہ دیا۔ مہمان خصوصی چیئرمین سندھ ای سی پروفیسر ڈاکٹر سید محمد طارق رفیع، مہمان ذی احتشام پروفیسر ڈاکٹر ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت، مہمان اعزازی میئر حیدرآباد کاشف شورو نے خطاب کیا۔
چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد مسلسل ایک شاندار تاریخ رقم کررہی ہے۔ عالمی رینکنگ میں نام آنا اور آئی ایس او سرٹیفیکیٹ لینا اعزاز ہے اور اب پہلا کانووکیشن کے ذریعے سوسائٹی کو اعلیٰ تعیلم یافتہ اور ذہین پروڈکٹ دے رہی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف کی قیادت میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد نے مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ نامور سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت نے کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد ایک تاریخی کالج ہے۔ آج کا کانووکیشن اور اس میں شامل طلبہ و طالبات کے چہروں سے جھلکتا عزم روشن پاکستان کی دلیل ہے جس پر جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کو فخر ہوناچاہیے۔ میئر حیدرآباد کاشف شورو نے کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد میرے شہر کی جامعہ ہے۔ پہلا جلسۂ تقسم اسناد دیکھ کر مجھے بے حد خوشی ہے۔ جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کے نئے کیمپس کے لیے ہم تعمیراتی کام کرائیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف نے خطبۂ استقبالیہ میں کالج سے یونیورسٹی کے قیام، ابتدا سے ابتک کی کامیابی کے شاندار سفر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 18 مئی 2024ء گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد کے لیے ایک تاریخ ساز دن ہے۔ آج پہلے بیج کے بانی طلبہ و طالبات اپنی ڈگری وصول کررہے ہیں اور یونیورسٹی اپنی پہلی ڈگری جاری کررہی ہے۔ یہ دن طلبہ، والدین، اساتذہ، المنائی اور یونیورسٹی کے محسنوں کے لیے ایک یادگار دن ہے۔ ہم نے جس سفر کی ابتدا کی تھی وہ ایک شاندار سفر کی صورت میں جاری ہے اور پے درپے کامیابی کا سنگ میل طے کررہی ہے۔ کانووکیشن میں 2020ء میں پہلے بیج کے انرولڈ 187 طلبہ و طالبات نے بی ایس کی اسناد وصول کیں۔ ان آٹھ شعبہ جات میں ہر شعبے میں تین پوزیشن ہولڈرز طلبہ و طالبات کو گولڈ میڈل اور سلور میڈیل دیے گئے۔ چاروں فیکلٹی میں ہر فیکلٹی اور مجموعی طورپر پوری جامعہ میں پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کو گولڈ میڈل اور سلور میڈل دیے گئے۔ مجموعی طورپر پوری جامعہ میں تینوں پوزیشن طالبات نے حاصل کیں۔ پوزیشن ہولڈر طالبات میں کیمسٹری کی ماہ نور سلیم، انگریزی کی دو طالبات ماہ نور میمن اور سیدہ نورالعین نے حاصل کیں۔ ماہ نور سلیم نورانی بستی کے دودھ فروش کی بیٹی ہے۔جس نے سرور سے آخر تک بہترین تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
آخر میں ناظم امتحانات شکیل احمد نے اظہار تشکر کیا۔ تقریب میں جامعات کے وائس چانسلرز، رجسٹرار، اراکین سینیٹ، سنڈیکیٹ، اساتذہ، المنائی، کالجز کے پرنسپل، سابق اساتذہ، ایم این اے، ایم پی اے، معززین شہر، والدین، میڈیا نمائندگان نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔









