• اتوار. فروری 9th, 2025

سماج

samaj.com.pk

سندھ حکومت کا گیس اور تیل کے ذخائر پر مؤقف

Bysamaj.com.pk

فروری 1, 2025

تیل اور گیس کی پیداوار کے تازہ ترین اعدادوشمار سندھ حکومت کو باقاعدگی سے فراہم کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ

وفاقی پیٹرولیم کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے،سندھ گیس پیداوار میں اہم اسٹیک ہولڈر ہےسید  مراد علی شاہ

مقامی گیس فراہمی میں کمی کر کے صوبے کے عوام کو سستی گیس سے محروم نہ کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

شاہ بندر میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو چکے ہیں، جلد پیداوار بھی شروع ہوجائے گی،سید مراد علی شاہ

کراچی( یکم فروری 2025ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی (ایس ای ایچ سی) کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں صوبے میں تیل اور گیس کے ذخائر، پیداوار اور مستقبل کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان، اور چیف آپریٹنگ آفیسر طفیل کھوسو نے شرکت کی۔ اجلاس میں سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی کے مختلف بلاکس میں شراکت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کمپنی کی گمبٹ ٹو، مرادی بلاک، مٹھانی بلاک، ایس ڈبلیو میانو تھری بلاک، ساون ساؤتھ بلاک، کھیواڑی ایسٹ بلاک، سیہون بلاک اور سجاول ساؤتھ بلاک میں شراکت داری موجود ہے۔ مختصر مدتی اقدامات کے تحت 8 بلاکس میں 2.5 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ سرمایہ کاری کی گئی ہے، جبکہ تین کنویں پیداوار دے رہے ہیں، جن سے 26-2025ء  میں 11 کروڑ 30 لاکھ روپے آمدنی متوقع ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ شاہ بندر میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو چکے ہیں اور جلد از جلد پیداوار شروع کرنے کی کوشش جاری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ ورکنگ انٹرسٹ کو 2.5 فیصد سے بڑھا کر 10 سے 15 فیصد تک لے جانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

سندھ کے ہائیڈروکاربن ذخائر پر تفصیلی غور

اجلاس میں بتایا گیا کہ لوئر انڈس بیسن 113,083 کلومیٹر پر محیط ہے جہاں اب تک 350 دریافتیں ہو چکی ہیں اور تلاش میں کامیابی کا تناسب 61 فیصد ہے۔ مزید برآں، کیرتھر بیسن میں 2.51 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے دریافت شدہ ذخائر ہیں، جبکہ 4.8 ٹریلین کیوبک فٹ کی مزید دریافت متوقع ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ مستقبل کی حکمت عملی کے تحت ہائی رسک اور زیادہ لاگت والے فرنٹیئر ایکسپلوریشن میں مکمل شراکت سے گریز کیا جائے۔

وفاقی حکومت سے مطالبات

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ تیل اور گیس کی دریافت اور پیداوار سے متعلقہ کمپنیوں کی نجی فریقین کو 35 فیصد فروخت کے فریم ورک میں سندھ کی رائے کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ کی رضا مندی کے بغیر کوئی فروخت مجاز نہیں ہوگی۔ انہوں نے وفاقی وزارت پیٹرولیم سے مطالبہ کیا کہ تیل اور گیس کی پیداوار کے تازہ ترین اعدادوشمار سندھ حکومت کو باقاعدگی سے فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ انرجی کو ہدایت کی کہ ونڈ فال لیوی کی ادائیگی کے لیے وفاقی وزارت پیٹرولیم کے خلاف مقدمے کی عدالت میں مؤثر پیروی کی جائے۔

وفاقی اداروں میں سندھ کو نمائندگی دینے کا مطالبہ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم تمام وفاقی پیٹرولیم کمپنیوں میں سندھ حکومت کی نمائندگی چاہتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ وفاقی تیل کی کمپنیوں میں وزارت پیٹرولیم کے نمائندوں کی تعداد دو سے کم کر کے ایک کی جائے اور ان کی جگہ سندھ حکومت کے نمائندے شامل کیے جائیں۔ ان کمپنیوں میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ایس ایس جی سی ایل، پی ایس او، جی ایچ پی ایل اور ایم پی سی ایل شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل (3) 172کے تحت پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ (پی سی اے) یا سپلیمنٹل ایگریمنٹ کو وفاقی وزارت پیٹرولیم اور حکومت سندھ کے مشترکہ دستخط سے منظور کیا جائے۔

گیس کی مقامی پیداوار اور سپلائی میں شفافیت کا مطالبہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں واقع گیس فیلڈز سے پیدا ہونے والی گیس کی صوبے کو فراہمی میں ہونے والی کٹوتیوں کے اعدادوشمار بروقت شیئر کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مقامی گیس سستی ہے، اس لیے اس کی فراہمی میں کمی کر کے صوبے کے عوام کو محروم نہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں کہا کہ سندھ گیس پیداوار میں ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے اور اس کے حقوق کا ہر سطح پر تحفظ کیا جائے گا۔